
از:سہیل شہریار
چینی سائنسدانوں نے 6 جی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ایک جدید ترین نیا ہتھیار تیار کرکیا ہے جو پانچویں اور چھٹی نسل کے جدید لڑاکا طیاروں کو بھی الجھا کر ان کے مواصلاتی نظام کو جام کر سکتا ہے۔
محققین کا دعویٰ ہے کہ نیا ریڈیو سگنل پروسیسنگ سسٹم جدید ریڈار آلات کے خلاف موثر کاروائی کی صلاحیت رکھتا ہے۔یہ 6 جی ہتھیار دشمن کے ریلے کو روک سکتا ہے اور امریکی ساختہ F-35 جیسے جدید لڑاکا طیاروں کے پائلٹوں کو الجھانے کے لیے ہزاروںدھوکہ دینے والےسگنل پیدا کر سکتا ہے۔
نئی تحقیق کے مطابق یہ نئی ایجاد مختصر وقت میں بڑی مقدار میں معلومات کی ترسیل کے لیے ایک مواصلاتی آلہ کے طور پر بھی کام کر سکتی ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ یہ آلہ بیک وقت ایک ہی فریکوئنسی مواصلات اور جام کرنے کی صلاحیتوں” کے ساتھ دنیا کا پہلا عوامی طور پر ظاہر کردہ نظام کی نشاندہی کرتا ہے۔چنانچہ6 جی ٹیکنالوجی کا ارتقاء کمیونیکیشن، ریڈار اور الیکٹرانک وارفیئر ایپلی کیشنز کے ہم آہنگی کو آگے بڑھا رہا ہے۔
6 جی ٹیکنالوجی کمیونیکیشن نیٹ ورکس کی تازہ ترین نسل ہے۔ جو موجودہ 5جی سسٹمز کے مقابلے میں تیز رفتار، کم تاخیر اور زیادہ صلاحیت کو قابلاستعمال بناتی ہے۔یہ 1 ملی سیکنڈ سے کم کی تاخیر کے ساتھ ڈیٹا کی ترسیل کی شرح 100 جی بی فی سیکنڈ تک بڑھاسکتی ہے۔ اور یہ صلاحیت ممکنہ طور پر5جی سے 1000 گنا زیادہ ہے۔
تازہ ترین پیشرفت 6 جی کی وجہ سےیہ ممکن ہےکہ مائیکرو ویو-فوٹونک سسٹمکو بروئے کار لاتےہوئے فوٹوون اور الیکٹران دونوں کی مشترکہ پروسیسنگ کو فعال کیا جائے۔
ایسے ہی ایک نظام کو مائیکرو ویو فوٹوونک فلٹر (MPF) کہا جاتا ہے۔ جو ہائی پرفارمنس ریڈیو فریکوئنسی (RF) سگنل پروسیسنگ کے لیے ایک امید افزا حل کے طور پر ابھر رہا ہے۔جبکہ انٹیگریٹڈ مائیکرو ویو فوٹوونک فلٹرز (IMPFs) حالیہ دنوں میں زیادہ توجہ حاصل کر رہے ہیں۔ کیونکہ وہ کمپیکٹ، ری کنفیگر ایبل، اور کم طاقت والے ریڈیو فریکوئنسی کمیونیکیشن سسٹم کو فعال کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
مائیکرو ویو سسٹمز کے برعکس، جو کہ صرف واحد صلاحیتوں جیسے مواصلات یا سینسنگ پر مرکوز ہیں، ان مائیکرو ویو-فوٹونک سسٹمز میں براڈ بینڈ کی گنجائش کم نقصان، مضبوط عدم مداخلت کی خصوصیات اور ٹیون ایبل لچک ہوتی ہے۔ اوریہ خصوصیات بیک وقت متعدد افعال کی انجام دہی کو ممکن بناتی ہیں جیسے تیز رفتار ٹرانسمیشن اور سگنل کی تعمیر نو۔نئےہتھیار کے موجدوں نےکہا ہے کہ یہ آلہ "ایک کمپیکٹ، ملٹی فنکشنل فن تعمیر میں اعلیٰ سگنل اسٹوریج، جیمنگ اور ٹرانسمیشن کی کارکردگی دکھاتا ہے، جو اگلی نسل کی الیکٹرانک جنگ کے لیے ایک اہم پیش رفت ہے۔”
تاہم، موجودہ 6 جی ٹیکنالوجی کو اب بھی "نظام کو آسان بنانے اور فعالیت بڑھانے کے درمیان تضاد” کا حامل قرار دیا جاتا۔
تازہ ترین پیشرفت 6 جی کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کے میدان میں چین کے غلبہ کو بھی اجاگر کرتی ہے۔کیونکہ چین ہی وہ ملک ہے جودنیا بھر میں اس ٹیکنالوجی کی پیٹنٹس کا سب سے بڑا ذخیرہ رکھتاہے۔










